قصہ سیلفی اسٹک کا
ایک دن قریباً 6 سال پہلے، میرے پاس میرے دوست زبیر کا فون آیا کے اس ویک اینڈ پر سب لوگ سمندر کی سیر کو جائیں گے، وہ بھی کشتی پر سوار ہو کر۔ سونے پر سہانہ یہ کے تازہ تازہ گرما گرم سی فوڈ بھی نوش کرنے کو ملے گا جو کے کشتی پر ہی تیار کیا جائے گا۔۔۔ شکر ہے شق یہ نہیں رکھی گئی کے جو جتنا شکار کرے گا اتنا ہی کھا پائے گا، اگر ایسا ہوتا تو بس ہو گیا تھا کام۔۔۔ فکر نا فاقہ عیش کر کاکا کی بنیاد پر ہم گھر لوٹتے اور شاید خالی پیٹ ہی سوجاتےپر اللہ تو غیب سے عطا کرنے والا ہے تو وہ ہمارے پاپی پیٹ کا کیوں نا خیال کرتا خیر حامی پرجوش طریقے سے بھر دی گئی کیونکہ کھانے کے علاؤہ