میں اکثر سوچتا ہوں کے درحقیقت یہ خوف ہے کیا؟
عام فہم انداز میں تو شاید کسی خطرے کے پیش نظر دل میں پیدا ہونے والا جذبہ ہو پر
ہر خوف کا جنم ایک وسوسے سے ہوتا ہے، پر وہیں میں سمجھتا ہوں کے اگر خوف کو قابو کرنا ہے تو گھر سے نکل کر دنیا کا سامنا کرنا چاہیئے، کیوں کے
بہادر وہ نہیں جو شیر کو مار ڈالے، بہادر وہ ہے جو شیر کے خوف کو فتح کرکے اس کا سامنا کرے،
میرا خوف دنیا نہیں اور نا ہی جن بھوت جنتر منتر یا کوئی دشمن ہے
میرا خوف میرا وسوسہ ہے
جو مجھے میری تنہائی کی یاد دلاتا ہے
میرے سونے کے بعد……….
Your writing inspires me.
“As long as the cycle of existence lasts, you won’t stop writing & sharing.”
Mazhar Malhan
Aray wah Mashallah Great😍😍